Posted by : Social media masti
Saturday, December 15, 2018
بیٹی جب شادی کے اسٹیج سے ...
سسرال جاتی ہے تب .....
پرائی نہیں لگتی.
مگر ......
جب وہ میکے آ کر ہاتھ منہ دھونے کے بعد سامنے ٹنگے ٹاول کے بجائے اپنے بیگ سے مختصر رومال سے منہ پوچھتي
ہے،
تب وہ پرائی لگتی ہے.
جب وہ باورچی خانے کے دروازے پر نامعلوم سی کھڑی ہو جاتی ہے،
تب وہ پرائی لگتی ہے.
جب وہ پانی کے گلاس کے لئے ادھر ادھر آنکھیں گھماتي ہے،
تب وہ پرائی لگتی ہے.
جب وہ پوچھتی ہے واشنگ مشین چلاو کیا
تب وہ پرائی لگتی ہے.
جب میز پر کھانا لگنے کے بعد بھی برتن کھول کر نہیں دیکھتی
تو وہ پرائی لگتی ہے.
جب پیسے گنتے وقت اپنی نظریں چراتي ہے
تب وہ پرائی لگتی ہے.
جب بات بات پر غیر ضروری قہقہے لگا کر خوش ہونے کا ڈرامہ کرتی ہے
تب وہ پرائی لگتی ہے .....
اور لوٹتے وقت
'اب کب آئے گی' کے جواب میں 'دیکھو کب آنا ہوتا ہے' یہ جواب دیتی ہے،
تب ہمیشہ کے لئے پرائی ہو گئی ایسے لگتی ہے.
لیکن گاڑی میں بیٹھنے کے بعد
جب وہ چپکے سے آپ آنکھیں چھپا کے خشک کرنے والی کی کوشش کرتی.
تو وہ پرايا پن ایک جھٹکے میں بہہ جاتا
تب وہ پرائی سی لگتی
نہیں چاہئے حصہ بھیا
میرا مايكا سجائے رکھنا
کچھ نہ دینا مجھے
صرف محبت برقرار رکھنے
پاپا کے اس گھر میں
میری یاد بسائے رکھنا
بچوں کے ذہنوں میں
میرا مان برقرار رکھنے
بیٹی ہوں ہمیشہ اس کے گھر کی
یہ اعزاز سجايے رکھنا.
بیٹی سے ماں کا سفر......!!!!
بیٹی سے ماں کا سفر
بے فكري سے فکر کا سفر
رونے سے خاموش کرانے کا سفر
غصے سے تحمل کا سفر
پہلے جو آنچل میں چھپ جایا کرتی تھی.
آج کسی کو آنچل میں چھپا لیتی ہیں.
پہلے جو انگلی پہ گرم لگنے سے
گھر کو سر پہ اٹھایا کرتی تھی.
آج ہاتھ جل جانے پر بھی کھانا بنایا کرتی ہیں.
پہلے جو چھوٹی چھوٹی باتوں پہ رو جایا کرتی تھی
آج بو بڑی بڑی باتوں کو ذہن میں چھپایا کرتی ہیں.
پہلے بھائی ،،
دوستوں سے لڑ لیا کرتی تھی.
آج ان سے بات کرنے کو بھی ترس جاتی ہیں.
ماں، ماں کہہ کر پورے گھر میں کھل کرتی تھی.
آج ماں سن کے آہستہ سے مسکرایا کرتی ہیں.
10 بجے اٹھنے پر بھی جلدی اٹھ جانا ہوتا تھا.
آج 7 بجے اٹھنے پر بھی لیٹ ہو جایا کرتی ہیں.
اپنے شوق پورے کرتے کرتے ہی سال گزر جاتا تھا.
آج خود کے لئے ایک کپڑا لینے کو ترس جایا کرتی ہے.
سارا دن مفت ہوکے بھی بزی بتایا کرتی تھی.
اب پورے دن کام کرکے بھی کام چورکہلایا کرتی ہیں.
ایک امتحان کے لئے پورے سال پڑھا کرتی تھی.
اب ہر روز بغیر تیاری کے امتحان دیا کرتی ہیں.
نہ جانے کب کسی کی بیٹی
کسی کی ماں بن گئی.
کب بیٹی ماں کے سفر میں
تبدیل ہو گئی .....