Posted by : Social media masti
Thursday, November 8, 2018
جلد یا بدیر یہ بات آشکار ہو جائے گی کہ کس طرح سازش کے ذریعے اس ملک کی حقیقی مذہبی جمہوری طاقتوں کو پس منظر میں دھکیل کے مصنوعی احتجاج کندگان اور دھرنے باز مارکٹ میں لانچ کیے گئے -
اس سے ایک تیر میں کئی شکار کیے گئے -
سڑکیں بری طرح بند کروا کے لوگوں میں اس کاز سے دوری پیدا کی گئی -
اس بہانے موبائل فون ، انٹر نیٹ اور دیگر ذرائع رابطہ مکمل بند کر کے لوگوں میں اہل دین سے نفرت پیدا کرنے کے مقاصد حاصل کیے گئے -
سوشل میڈیا پر اور الیکٹرانک میڈیا پر پلاننگ کے تحت جلاؤ گھیراؤ کی ویڈیوز کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ، یہ کسی نے نہ بتایا کہ کسی بھی مذہبی تنظیم کے کسی احتجاج میں ایک تنکا تک نہیں ٹوٹا - یہ واقعات صرف وہاں پیش آئے جہاں نامعلوم ، اوباش اور شوھدے لڑکے "اپائنٹ " کیے گئے تھے ، جن کی ڈیوٹی ہی یہ تھی کہ ایسا کریں - اس کا مقصد عام عوام کی نظر میں حرمت رسول کی حساسیت کو دوسرا رخ دینا تھا -
پاکستان میں سب سے زیادہ ہنگامے شیخپورہ انٹر چینج پر ہوئے ، جہاں تحریک لبیک کا کوئی رسوخ ہی نہیں اور نہ کوئی اور مذہبی جماعت ایسی مضبوط ہے - اتفاق سے یہ میرا آبائی گاؤں بھی ہے -صرف عام اور آوارہ افراد نے ہنگامے کیے اور بدنام پرامن دینی طبقہ کیا گیا -
تمام مذہبی جماعتوں نے پاکستان بھر میں اس دھرنے سے کہیں بڑے پرامن احتجای اجتماع کیے جو سب اس ہنگامے کے پیچھے چھپا دیے گئے -
جب تین دن خوب ہنگامہ کر لیا گیا تو اس قلیل گروہ سے مذاکرات کر کے تمام کھیل لپیٹ دیا گیا -
...آپ جانتے ہیں کہ مڈیکل سائنس میں مدافعتی دوائیں کیسے تیار کی جاتی ہیں ؟
بس یہی طریقہ اختیار کیا گیا - کہ مصنوعی احتجاج کے پردے میں حقیقی احتجاج کو چھپا لیا گیا ..اور مناسب وقت پر اس احتجاج کو ختم کروا لیا گیا --
وگرنہ ہم دیکھتے کہ کوئی اور آرمی میں بغاوت کی بات کرے اور کھول کھول کے کہے کہ غیرت مند جرنیل اٹھیں اور بغاوت کر دیں یا چیف جسٹس کو قتل کرنے کا اعلان کرے اور دو دن بعد اس سے باعزت معاہدے کر کے اسے گھر تک کون جانے دے ؟ ..لیکن یہاں یہ کرامت بھی ہو گئی کہ مفتی صاحب نے کھل کے ججوں کے قتل کا فتوی دیا اور ان کو باعزت رخصتی ملی -
تحریر ابوبکر قدوسی