Posted by : Social media masti Thursday, October 11, 2018


وہ جو بے پناہ چاہتے تھے 😚😚
اب صرف پناہ چاہتے ہیں 😞😞

مجھ سے اس بار ملو گے تو سمجھ جاؤ گے..!!!
 ۔ کیسا ہوتا ہے کسی شخص کا پتھر ہونا..!!!❤

کرو گے یاد اک دن دوستی کے زمانے کو
ہم چلے جائیں گے ایک دن واپس نہ آنے کو
ذکر جب چھیڑ دے گا کوئی محفل میں ہمارا
چلے جاؤ گے تنہائی میں __ آنسو بہانے کو..

✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
ہم سے مِلنا ہے تو پھر شام سے پہلے آنا...!!! 
چاندنی رات میں ہم گھر نہیں ٹھہرا  کرتے...!!! 
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨

مُکر گئے ہو نا میری____ چاہتوں سے
میری عادتیں ______خراب کر کے

بہت کوشش میں کرتا ہوں،اندھیرے ختم ہوں لیکن۔۔۔
کہیں جگنو نہیں ملتا،کہیں پر چاند آدھا ہے💔
 تمہارا ہونا بلکل اتــوار کے جیسا ہے!
کچھ سوجھتا ہی نہیں بس اچھا لگتا ہے!

ہمیں اس سرد موسم میں تیری یادیں ستاتی ہیں
تمھیں احساس ہونے تک یہ نومبر چلا جائے گا


برباد کرکے اس نے کہا مجهے پهر کرونگے محبت
زخمی زخمی تها دل لیکن ہونٹوں نے کہا انشااللہ

دیکھ کر میری قبر__ اس نے تڑپ کر کہا 
نیا گھر کیا لے لیا اب تو دیکھنے بھی نہیں آتی

لوکی نوٹ نے کمادے 
اساں  یاریاں  کمائیاں

نیند کے بیچ کوئی خواب کہاں کُھلتا ہے
آنکھ کُھلتی ہے تو حیرت کا جہاں کُھلتا ہے
یہ تو الفاظ ہی دے جاتے ہیں دھوکہ اکثر
اپنے چہرے سے کہاں زخمِ نہاں  کُھلتا ہے
دِل کا دروازہ شکستہ ہے نہ جانے کب سے؟
جب بھی کُھلتا ہے ، بصد آ ہ و فغاں کھُلتا ہے
عشق ہے اور طلب کرتا ہے عُمروں کا خراج
ایک دستک سے میاں! در یہ کہاں کُھلتا ہے؟
بولتے جانے سے اظہار ہی ہوتا ہے فقط
چُپ کے آداب جو آیئں تو بیاں کھُلتا ہے
عُمر بھر عکس دکھاتا ہے ادھورا خاور
جب شکستہ ہو تو آیئنہِ جاں کُھلتا ہے
۔

بندگی،  گر عشق میں شامل نہیں
یوں سمجھیے عشق وہ کامل نہیں
وہ کہیں، تو نذر ان کی نقدِ جاں
وہ کہیں تو کام کچھ مشکل نہیں
ڈوب کر ہیں پار، ہم شوریدہ سر
ناخدا  ،  درکار اب ساحل نہیں
درد سہنے ہیں مجھے انسان کے
اب درِ یزداں  ، مری منزل نہیں
ہے اٹھا نسریںؔ وفاؤں سے خمیر
بے وفائی، اپنی آب و گِل نہیں

Leave a Reply

Subscribe to Posts | Subscribe to Comments

- Copyright © Social Media Masti - Blogger Templates - Powered by Blogger - Designed by Johanes Djogan -