Posted by : Social media masti
Saturday, October 20, 2018
ایک دفعہ ایک شہزادے کو کسی لکڑ ہارے کی بیٹی سے پیار ہو گیا ۔۔ وہی راتوں کی بے قراریاں اور وہی دن کے چین فرار ہوئے ۔۔
اس غریب لکڑہارے کے گھر شادی کا پیام بھیجا گیا ۔۔ وہاں سے "ناں" میں جواب آیا تھا۔
یہ کیسے ہو سکتا ؟
یہ کیا ہو گیا ؟
میں بادشاہ وقت کا بیٹا ۔۔
پوری دنیا میرے سامنے سر نگوں ہوتی ہے ۔۔
دن بھر ہزاروں نوکر چاکر میرے آگے پیچھے گھومتے ہیں۔۔
رات کو پریاں مجھے سلام کرتی ہیں۔۔۔
یہ کیسے ہو سکتا ایک غریب لکڑہارے کی بیٹی نے مجھے اپنانے سے انکار کر دیا ۔۔۔
اگلے دن جب وہ لڑکی جنگل میں لکڑیاں اکٹھی کر رہی تھی تو پہنچ گیا شہزادہ وقت اس tسے جواب مانگنے ۔۔۔
"اے غریب شہزادی۔۔۔۔ میں نے سنا ہے تو نے بادشاہ وقت کے بیٹے سے شادی کرنے سے انکار کر دیا۔۔۔اس کی کیا وجہ ہوئی؟
اس لڑکی نے نگاہیں اٹھائیں ۔۔۔اس لڑکے کو عام سے بھیس میں بھی دیکھ کر پہچان گئ کہ یہی وہ شہزادہ ہے ۔۔!!
"شہزادہ سلامت میں نے آپ میں وہ چیز نہیں پائی جو مجھے میرے ہمسفر میں چاہئے"
شہزادہ حیران اور پریشان کہ اس کو کیسے پتہ چلا کہ میں وہی شہزادہ ہوں ۔۔۔
"تمہیں کیسے پتہ چلا کہ میں شہزادہ ہوں" اس نے سوال کرنا بہتر جانا
"کیوں کہ غریب لکڑ ہارے اپنے ساتھ اتنا سامان زندگی لے کر لکڑیاں کاٹنے نہیں جایا کرتے شہزادہ سلامت۔۔ان کے پاس ایک چادر اور ایک کلہاڑا ہوتا ہے بس"
لڑکی حسین ہونے کے ساتھ ساتھ زہین ھی تھی ۔۔۔۔
"تم اتنی ذہین ہو تو پھر مجھ سے شادی سے انکار کیوں" شہزادے کو کوفت ہوئی تھی ۔۔
"انکار کی وجہ بھی میری ذہانت ہی ہے شہزادہ سلامت ۔۔۔ "
" وہ کیسے لڑکی"
" شہزادہ سلامت میرے ہاتھ میں کل سے کچھ چبھ گیا ہے آپ یہ جھاڑ کاٹ کر دے دیں ۔۔ اس کے بعد میں آپ کو اس کا جواب دوں گی" ۔۔ عجیب گزارش تھی ۔۔۔
لیکن عشق تو آنکھوں اور دماغ پہ پٹیاں باندھ دیا کرتا ہے ۔۔۔
شہزادہ سلامت لگے اس جھاڑ کو کاٹنے ۔۔۔
کبھی آگے سے
کبھی پیچھے سے ۔۔۔
کبھی نیچے سے ۔۔۔اور کبھی اوپر سے ۔۔۔
ہاتھ زخمی ہو گئے ۔۔
پہنا ہوا چولا پھٹ گیا ۔۔۔
لیکن جھاڑ تو دور ایک ٹہنی بھی ہاتھ نہیں آئی ۔۔۔
اتنے میں ایک چھوٹا سا نو عمر بچہ آیا ۔۔اور اس نے ایک ہی وار سے اس جھاڑ کو کاٹ ڈالا ۔۔۔
اس کو کانٹا چھانٹا ۔۔۔چھوٹی چھوٹے گھٹے بنائے اور پیٹھ پر لاد کر اس لڑکی کے پاس کھڑا ہو گیا ۔۔۔
"اب جواب دو لڑکی ۔۔ہم نے اتنی محنت بھی کی سارا دن ۔۔۔اب ہمیں جواب دے کے جاو"
"آپ کے سوال کا جواب ہماری اس فرمائش میں ہی پوشیدہ تھا شہزادہ سلامت ۔۔۔۔!!! آج آپ کے پاس جو کچھ ہے وہ آپ کے باپ دادا کی بدولت ہے ۔۔۔خزانے ۔۔۔نمود و نمائش ۔۔۔ نوکر چاکر ۔۔۔ سب کچھ آپ کے ابا کا ہے ۔۔۔ آپ کے پاس اگر کچھ ہے تو وہ ہے آپ کا دماغ ۔۔۔آپ کا عقل ۔۔۔ اور آپ اس کو استعمال کرنا بھی نہیں جانتے ۔۔۔بس یہی وجہ ہے آپ سے شادی نہ کرنے کہ ۔۔۔ باپ دادا کی دی چیزیں ہماری میراث ہو سکتی ہیں۔۔۔ہماری ذات نہیں۔۔۔ اپنے لئے دنیا میں عزت خود کمانی پڑتی ہے اور وہ عقل سے ہی ملا کرتی۔۔۔۔۔ یہ واحد چیز ہے جو میراث میں نہیں ملتی۔۔۔۔۔۔ اپنی ذات کے لئے عزت خود کمانی پڑتی ہے" ..